جسٹس ثاقب نثار کے والد صاحب نثار ایڈووکیٹ اس بھی زیادہ گندا آدمی تھا مجھ سے بیس لاکھ روپے رشوت مانگی پندرہ لاکھ میں بات طے ہوئی مگر بات نہیں بنی وہ چیک آج بھی میرے پاس موجود ہیں
چیف جسٹس ثاقب نثار نے نواز شریف کو دھوکہ دیا میرے خلاف جھوٹی سمری لکھ کر سی ڈی اے کے حق میں فیصلہ دے دیا نواز شریف نے دستخط کردیئےسپریم کورٹ نے میرے حق میں فیصلہ دیا ہے آج نو ماہ ہوگئے یہ عمل درآمد ہونے نہیں دے رہا
مینے چیف جسٹس ثاقب نثار کے کالے کرتوتوں کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں پٹیشن دائر کی افتخار چوہدری نے انکوائری شروع کی یہ انکے آگے ہاتھ باندھ کر کھڑا ہوگیا ناصر الملک نے شروع کی یہ ہاتھ باندھ کر کھڑا ہوگیا
انور ظہیر جمالی صاحب کی ایک بینچ بنی جس میں دریاؤں کے پانی کا مقدمہ مینے کیا ہوا تھا وہاں سینئر جج یہ بیٹھا ہوا تھا مینے وہاں ثاقب نثار کی رج کر بےعزتی کی مینے کہا یہ چور کا بچہ وہاں کہاں بیٹھا ہے
مینے چیف جسٹس ثاقب نثار کو تحریری طور پر دستخط کرکے لکھ چکا ہوں تو حلالی بچہ نہیں ہے اسکی جرت نہیں ہے مجھ سے بات کرے ۔۔ میں اس کو مناظرہ کا چیلنج کرتا ہو جسٹس ثاقب نثار شریف خاندان کے دروازے کا کتا تھا یہ نواز شریف کے وکلاء کی فائلیں چوڑے چماروں کی طرح لیے پیچھے کھڑا ہوا کرتا تھا
مینے خط میں اسے حضرت علی رضی اللہ عنہا کو قول لکھا ہے جس کے ساتھ نیکی کرو اس کے شر سے ڈرو coppied
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔