🇸🇦 سعودی عرب میں بڑا فیصلہ — کفیل کی شرط ختم، مستقل رہائش کا نیا قانون نافذ
سعودی حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے ایک انقلابی قانون نافذ کر دیا ہے جس کے تحت اب مملکت میں مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے کفیل کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ سعودی عرب کے معاشی اور سماجی نظام میں ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔
نئے قانون کی تفصیلات
سعودی وزارتِ داخلہ کے اعلان کے مطابق، اب غیر ملکی شہری جو مخصوص شرائط پوری کرتے ہیں، وہ مستقل رہائش (Permanent Residency) حاصل کر سکیں گے۔ اس نئے نظام کے تحت رہائشی افراد کو درج ذیل سہولیات حاصل ہوں گی:
- 🇸🇦 کفیل (Sponsor) کی ضرورت ختم
- 🏠 اپنے نام پر جائیداد خریدنے اور رکھنے کی اجازت
- 💼 کاروبار کرنے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع
- 🪪 نئے اقامہ سسٹم کے ذریعے آسان قانونی حیثیت
- ✈️ مملکت کے اندر آزادانہ نقل و حرکت
- 👨👩👧👦 اہلِ خانہ کے ساتھ رہائش کی اجازت
📜 ویژن 2030 کا حصہ
یہ نیا قانون سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا ایک اہم قدم ہے۔ اس کا مقصد مملکت کی معیشت کو تیل کے انحصار سے نکال کر غیر ملکی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، اور انسانی وسائل کے فروغ کی طرف لانا ہے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ سعودی عرب میں مقیم لاکھوں غیر ملکیوں کے لیے نئی امید لے کر آیا ہے۔
اس سے نہ صرف معیشت کو فائدہ پہنچے گا بلکہ مملکت میں طویل مدتی رہائش اختیار کرنے کے خواہشمند افراد کو استحکام اور اعتماد بھی حاصل ہوگا۔
اہم وضاحت
اگرچہ کفیل کا نظام ختم کر دیا گیا ہے، لیکن مستقل رہائش حاصل کرنے کے لیے کچھ شرائط اب بھی موجود ہیں، جیسے مالی استحکام، صاف ریکارڈ، اور حکومتی منظوری۔
درخواست دہندگان کو سرکاری نظام کے تحت رجسٹریشن اور تصدیق کے مراحل سے گزرنا ہوگا۔