پنجاب حکومت نے 20 کھرب 26 ارب کا بجٹ پیش کردیا
October 16, 2018
0
وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت / پنجاب بجٹ
پنجاب حکومت نے 20 کھرب 26 ارب کا بجٹ پیش کردیا
جنرل ریونیو کی مد میں 16 ۔12 ارب روپے کا تخمینہ لگایا
صوبائی مالیاتی کمیشن کے تحت وفاق سے 12 کھرب 76 ارب کی آمدن متوقع
وبائی ریونیوکی مد میں 376 ارب روپے کا تخمینہ
ٹیکسز کی مد میں 276 ارب، نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 100 ارب بھی شامل
مالی سال 2018 اور 19 میں اخراجات کا تخمینہ 12 کھرب 64 ارب ہے
تنخواہوں کی مد میں 313 ارب اور پنشن کی مد میں 207 ارب مختص
لعی حکومتوں کے اخراجات کیلئے 438 ارب روپے مختص کیے گئے
سروس ڈیلیوری اخراجات کیلئے 305 ارب روپے مختص
سالانہ ترقیاتی اخراجات کے لئے 238 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں
مالی بحران کے پیش نظر سرپلس کی مد میں 148 ارب روپے مختص
اپوزیشن کا ہنگامہ ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں
گزشتہ حکومت کی ترقی اشتہارات تک محدود تھی ۔ وزیر خزانہ
اورنج لائن کا منصوبہ بغیر منصوبے کے شروع کیا گیا ۔ وزیر خزانہ
اورنج لائن منصوبہ کی لاگت 250 ارب تک پہنچ گئی ہے ۔ وزیر خزانہ
صحت کی سہولتیں دینے کی بجائے میٹرو ٹرین منصوبے پر پیسہ لگایا ۔۔وزیر خزانہ
پنجاب کا بجٹ نئے پاکستان کی راہ ہموار کرے گا ۔ وزیر خزانہ
حکومت کسانوں کے لئے جامع پیکج دے رہی ہے ۔ وزیر خزانہ
صاحب حیثیت افراد کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ وزیر خزانہ
سابق حکومت نے قرض لینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں چھوڑا ۔ وزیر خزانہ
رض لینے کا فیصلہ انتہائی مجبوری میں کیا ۔ وزیر خزانہ
پنجاب میں انقلابی نظام متعارف کرائیں گے ۔ وزیر خزانہ
تحریک انصاف کا اصلاحات ایجنڈا عوام دوست ہے ۔ وزیر خزانہ
گزشتہ حکومت میں عوام کو صحت۔ تعلیم اور انصاف کی سہولتیں میسر نہیں تھی۔ وزیر خزانہ
ملک میں 90 پاکھ سے زاہد بچے اسکول نہیں جاتے۔ وزیر خزانہ
تعلیم کے شعبے کے لئے 373 ارب مختص کیے ۔ وزیر خزانہ
تعلیم کے لئے گزشتہ مالی سال سے 28 ارب زیادہ ہیں ۔وزیر خزانہ
اعاشی بحران کی وجہ سے تعلیم کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ وزیر خزانہ
نصاف، اپنا گھر اور روزگار حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں ۔ وزیر خزانہ
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔