حضرت نوح علیہ السلام کی بیوی کے روپ میں آئی تو اس کے شوہر کی ساڑھے نوسو سال کی محنت مؤثر ثابت نہ ہوسکی,
حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی کے روپ میں آئی تو اپنی بے ایمانی کی وجہ سے ان لوگوں میں شامل ہوئی جن پر اللہ کا عذاب آیا,
حضرت آسیہ علیہا السلام کے روپ میں آئی تو اپنے ایمان کامل کی بدولت فرعون کا تختہ الٹا گئی,
حضرت مریم علیہا السلام کے روپ میں آئی تو قیامت تک آنے والی خواتین پر چن لی گئی,
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے روپ میں آئی تو تمام مشکلات کے سامنے چٹان کی مانند کھڑا ہونا سکھا گئی ,
پھر جب راجہ داہر کا ظلم سہنے والی مظلوم دوشیزہ کے روپ میں آئی تو برصغیر کی فتح کا سبب بنی,
ہجرت کے سفر میں عزت. جان اور جسم کے ٹکڑے تک پیش کرنے والی عورت کے روپ میں آئی تو پاکستان جیسا عظیم تحفہ ہمیں دے گئی,
فاطمہ جناح کے روپ میں آئی تو مثالی بہن بن کر اپنی تمام خواہشات ملت کی خاطر قربان کرنے کا جذبہ دے گئی,
مریم جمیلہ بنی تو یہودیت پر اسلام کی عظمت کو ثابت کرگئی,
اور پھر جب اسرائیل کی پہلی پرائم منسٹر کے روپ میں آئی تو موجودہ دور کے اسرائیل کی چالبازیوں کا لائحہ عمل تیار کرگئی ,
کنڈولیزارائس کے روپ میں آئی تو اپنے مذہب کے دفاع میں اسلام دشمنی کی شرمناک حدوں کو بھی عبور کرگئی,
ندو رہنما سدھوی رتھمبھرا کے روپ میں آئی تو پچاس ہزار لڑکیوں کے لشکر کو لیے بابری مسجد کو شہید کرنے نکل کھڑی ہوئی,
جب کشمیر کی آسیہ اندرابی کے روپ میں آئی تو اسلام کی شہ رگ کو بچانے میں خود بھی مستعد ہوگئی اور دوسروں کو بھی کر دیا,
اور پھر عظیم عالم دین کی بیٹی میمونہ بنت عبداللہ رحمتہ اللہ علیہا کے روپ میں آئی تو اس جدید دور میں اسلاف کے راستے کی شمع ہر آنے والے مسافر کو دکھا کر چلی گئی,
یہ ہے عورت جو اگر سدھر جاۓ تو تمام ملت کو سدھار دے,
جو اگر بگڑ جاۓ تو پوری قوم کو بگاڑ کے رکھ دے,
عورت اگر غفلت کی نیند سوجائے تو اپنے گھر کی قسمت کو سلا دیتی ہے,
لیکن اگر جاگ جاۓ تو ساری ملت کو جگا دیتی ہے......
* اب سوال یہ ہے کہ آج کی عورت کہاں کھڑی ہے ؟
آنے والی نسلیں جب تاریخ کو پڑھیں گی تو عورت کو کس روپ میں دیکھیں گی ؟
یک غافل عورت کے روپ میں ؟ یا ایک جاگی ہوئی اور بہترین نقش پا چھوڑنے والی عورت کے روپ میں
مہر عرفان شاکر
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔