اَبر کے چاروں طرف باڑ لگا دی جائے
مفت بارش میں نہانے پہ سزا دی جائے
سانس لینے کا بھی تاوان کیا جائے وصول
سبسِڈی دُھوپ پہ کچھ اور گھٹا دی جائے
رُوح گر ہے تو اُسے بیچا، خریدا جائے
وَرنہ گودام سے یہ جنس ہٹا دی جائے
ہقہہ جو بھی لگائے اُسے بِل بھیجیں گے
پیار سے دیکھنے پہ پرچی تھما دی جائے
جزیہ کر کے بتاؤ کہ منافع کیا ہو
بوندا باندی کی اَگر بولی چڑھا دی جائے
ئینہ دیکھنے پہ دُگنا کرایہ ہو گا
بات یہ پہلے، مسافر کو بتا دی جائے
تلیوں کا جو تعاقب کرے، چالان بھرے
زُلف میں پھول سجانے پہ سزا دی جائے
ہ اَگر پیشہ ہے تو اِس میں رِعایت کیوں ہو
بھیک لینے پہ بھی اَب چُنگی لگا دی جائے
ون اِنسان ہے کھاتوں سے یہ معلوم کرو
بے لگانوں کی تو بستی ہی جلا دی جائے
اکمِ وَقت سے قزاقوں نے سیکھا ہو گا
بیاج نہ ملتا ہو تو گولی چلا دی جائے
چی مٹی کی مہک مفت طلب کرتا ہے
قیس کو دَشت کی تصویر دِکھا دی جائے
💕
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔