آج وہ شخص نیب حوالات کے پیچھے ان حالات میں ہے کہ سورج کی روشنی بھی میسر نہیں ہے
December 03, 2018
0
شہباز شریف کو ذہنی دباؤ میں رکھنے کے لئے مختلف حربے
جا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
شہباز شریف کو نیب کی حراست میں 2 ماہ مکمل ہونے کو ہیں صاف پانی کیس میں تفتیش کے لئے بلایا گیا آشیانہ کیس میں گرفتاری ڈالی گئی دو ماہ سے اس کیس میں سے بھی کچھ نا نکلا بیوروکریسی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ کوئی کیس دیں جس میں کچھ بھی ایسی چیز نکل سکے جس کی بنا پر نیب کو شرمندگی سے بچایا جا سکے ۔۔۔ بیوروکریسی پر دباؤ ہے کہ دس سال میں کوئی تو ایسا حکم نامہ یا ایسا کوئی کام کیا ہو گا جس کی بنا پر کیس بنایا جا سکے مگر پوری بیوروکریسی ، نیب اور کچھ دوسرے ادارے اپنی پوری کوشش کے باوجود ابھی تک ناکام ہیں۔۔۔
دوسری طرف نیب حوالات میں شہباز شریف اس حالت میں قید رکھا ہوا ہے کہ ان کو خاندان والوں سے کئی دن تک نہیں ملنے دیا جاتا ان کو ادوایات ان تک کئی دن کے بعد پہنچائی جا رہی ہیں تاکہ ذہنی دباؤ بڑھایا جا سکے۔۔۔
2002 میں مشرف دور میں جب شہباز شریف لندن میں تھے اس وقت کینسر کے مرض کی تشخیص ہوئی لندن میں ایک میڈیکل ٹیم نے ان کا علاج شروع کیا اور اللہ پاک کے فضل و کرم سے 2 سال کے علاج کے بعد کینسر سے چھٹکارا پا لیا مگر ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق ہر 2 ماہ بعد کچھ ٹیسٹ کروانے کا کہا گیا۔۔۔ 2004 سے 2008 تک یہ میڈیکل چیک اپ اسیے ہی چلتا رہا 2008 میں وزارت اعلیٰ سنبھالنے کے بعد سال میں صرف 2 بار یا کئی بار ایسا ہوا کہ صرف ایک بار ٹیسٹ کروانے کے لئے جایا کرتے اور الحمداللہ تمام اخراجات اپنی جیب سے ہی ادا کرتے رہے۔ 2015 میں ڈاکٹروں نے کم از کم 3 ماہ بعد میڈیکل ٹیسٹ لازمی کروانے کا کہا اور ادوایات باقاعدہ استعمال کرنے کا کہا ، 2018 میں الیکشن سے پہلے جون میں میڈیکل چیک اپ کے لئے لندن گئے اور اس کے بعد ابھی تک میڈیکل چیک اپ کے لئے نہیں گئے مگر شہباز شریف نے ایک بار بھی عدالت یا نیب کو نہیں کہا کہ ان کو باہر جانے کی اجازت دی گئی مگر اطلاعات یہ ہیں کہ نیب حوالات میں اب ان کی ادوایات بھی کئی دن تک ان تک نہیں پہنچاتی اور یہ رویہ اس لئے اپنایا ہوا ہے کہ ان پر ذہنی دباؤ بڑھایا جا سکے ۔
ایک طرف نیب ان پر ایک پائی کی کرپشن نہیں ثابت کر سکی اور اپنی ناکامی چھپانے کے لئے ایسے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جارہا ہے کیا اس ارض پاک پر یہی قانون چلے گا کہ جس شخص نے پاکستان میں پہلی پر اپنی ذات سے بالا تر ہو کر اس ملک کی ترقی میں خاص کردار ادا کیا ہے اور ملک پاک کو ترقی کی طرف رواں دواں کیا ہے اور باقی ممالک بھی ان کی محنت اور عوامی خدمت کے اس رویہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے
آج وہ شخص نیب حوالات کے پیچھے ان حالات میں ہے کہ سورج کی روشنی بھی میسر نہیں ہے کیا ہم آنے والی نسلوں اور آج کے نوجوانوں کو جو کہ کل اس قوم کے لیڈر اور ہیروز بنیں گے ان کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اس ارض پاک کے ساتھ محبت کرنے کا اور اس کی ترقی کے لئے کام کرنے کا یہی انعام ہے
۔۔۔۔۔۔
Tags
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔