سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کی توہین رسالت کے مقدمے میں سزائے موت کیخلاف اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دےدیا
October 31, 2018
0
سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کی توہین رسالت کے مقدمے میں سزائے موت کیخلاف اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رُکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ اس بینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل بھی میں شامل ہیں۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 8 اکتوبر 2017 کو آسیہ بی بی کی اپیل پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
توہین رسالت کے جرم میں آسیہ بی بی کو سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر آسیہ بی بی نے سزائے موت کے خلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کی تھی۔آسیہ بی بی کا تعلق مسیحی برداری سے ہے اور انہیں 2010ء میں توہینِ مذہب کے الزام پر ایک مقامی عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔ ان کی سزا کو بعدازں لاہور ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔آسیہ بی بی پر الزام تھا کہ وہ جون 2009ء میں پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں واقع اپنے گاؤں کی
خواتین کے ساتھ بحث و تکرار کے دوران پیغبرِ اسلام اور اسلام کی توہین کی مرتکب ہوئی تھیں۔تاہم آسیہ اس الزام سے انکار کرتی آئی ہیں۔ آسیہ بی بی کے خلاف توہینِ مذہب کا مقدمہ درج ہونے کے بعد سے وہ جیل ہی میں قید ہیں۔
Tags
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔