اور کہا آپ وکلاء تحریک میں نوازشریف کے ساتھ لانگ مارچ میں تھے اس لیے آپ یہ کیس نہیں سن سکتے
جس پر جسٹس اطہر امن اللہ نے کہا تو پھر احتساب عدالت کا جج بھی یہ کیس نہیں سن سکتا وہ بھی مارچ میں شامل تھا
آپ بہانے نا بنائے کرپشن کا ثبوت دیں ہو سکتا ہے کل جسٹس صدیقی کی طرح میرے خلاف بھی غداری کی مہم شروع ہو جائے اس ملک میں کچھ بھی ہو سکتا ہے آپ کو اس وقت تک جانے نہیں دوں گا جب تک آپ ثابت نا کر دیں کہ نوازشریف نے کرپشن کی یہ میری عدالت ہے اور میں نے اللہ کو جواب دینا ھے
: عدالت برخاست نہیں ہو گئی یہ غیر قانونی کیسے ہے اگر سپریم کورٹ رات 12 بجے تک لگ سکتی ہے تو میری عدالت بھی لگ سکتی ہے آپ اطمینان رکھیں اور ثابت کریں کرپشن کہاں ہوئی ؟
جب سے یہ بینچ بنا ہے میرا اور میرے بچوں کا پیچھا کیا جا رہا ہے کیا ہے یہ میری سمجھ سے باہر ہے نیب کا وکیل رینجرز کی حفاظت میں عدالت میں آتا ہے میرا سوال وکیل صاحب آپ سے ہے آپ عدالت میں ثبوت دیں کے کرپشن ہوئی ہے اگر نہیں ہوئی تو JIT کی رپوٹ غلط ہے ۔ نوازشریف 3 بار اس ملک کے وزیراعظم کا حلف لیا یہ ثبوت کے ساتھ کہہ رہا ہوں اب آپ ثبوت کے ساتھ کہیں کہ نوازشریف نے کرپشن کی ۔ جسٹس اطہر
جی آپ ہمیں تیاری کے لیے کچھ وقت دے دیں نیب وکیل
آپ تیاری کے ساتھ نہیں آئے 12 رینجرز اہلکار تو آپ کے ساتھ آئیں ہیں اور آپ کا جونیئر اتنی فائیلوں کے ساتھ آیا ہے کچھ تو تیاری ہو گئی آپ کی ۔ جسٹس اطہر
آپ ہمیں نئی تاریخ دے دیں ۔ نیب وکیل
رات 12 بجے تک یہی ہیں 12 بجے کے بعد تاریخ بدل جائے گئی میں رات 12 بجے تک بھی بیٹھ سکتا ہوں آپ ثابت کریں نوازشریف نے کرپشن کی جب تک آپ ثابت نہیں کریں گئے یہاں سے نہیں جائیں گئے میرا اور میرے بچوں کا اللہ مالک ہے جو رات قبر میں ہے باہر نہیں آپ ثابت کریں مجھے یہ نا کہیں کے عدالت کا وقت ختم ہو گیا ہے میں نہیں اٹھوں گا کیونکہ ہوسکتا ہے کل بینچ ٹوٹ جائے اس لیے آپ ثابت کریں نوازشریف نے یہاں یہاں کرپشن کی ۔ جسٹس اطہر امن اللہ
جناب بیرسٹر حامد آمین صاحب آپ نیب کے وکیل کو پانی لا کر دیں ہماری عدالت برخاست نہیں ہو گئی کوئی وقفہ نہیں ہو گا بغیر ثبوت کے کیسے کسی شخص کو حراست میں رکھا جا سکتا ہے کیسے کسی کو سزا ہو سکتی ہے ؟ جسٹس اطہر من اللہ
ہمارے ملک میں ایک ہوا چلی ہوئی ہے غداری کی مولانا صاحب مشرف کے ساتھ تھے تو غدار نہیں تھے آج غدار ہو گئے ہو سکتا ہے کے عدالت ختم ہوتے ہی مجھے بھی غدار بنا دیا جائے وکیل صاحب آپ کہیں نہیں جا رہے آپ کو بس ثابت کرنا ہے کے کرپشن ہوئی. جسٹس اطہر من اللہ
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔