اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز اسلام آباد میں ملک بھر کے مستحق گھرانوں کے لیے احساس اسکول وظیفہ پروگرام کا آغاز کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
👇👇👇👇👇
تعلیم کے فروغ پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی اور یہی وجہ ہے کہ آج تقریباً بیس ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں۔معاشرے کی بہتری کے لیے لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے، وزیراعظم عمران نے احساس اسکول کے وظیفہ پروگرام میں طالبات کے وظیفے کو زیادہ رکھنے کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ
👇👇👇👇👇
ٹیکنالوجی کے استعمال سے شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی اور وظیفہ پروگرام میں کوئی جعلی اندراج نہیں ہوگا۔
عمران خان نے نوٹ کیا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سہولت فراہم کرے اور ان علاقوں میں اسکول قائم کرے جہاں بچوں کی رسائی ممکن ہو۔قبل ازیں اپنے ریمارکس میں معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ثانیہ نشتر نے وظیفہ پروگرام کے بارے میں بتایا۔
👇👇👇👇👇👇👇
انہوں نے کہا کہ یہ اسکالرشپ اسکیم ہائیر سیکنڈری سطح تک کے طلباء کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکالرشپ ان مستحق والدین کو دی جائے گی جو اپنے بچوں کی سکولوں میں کم از کم ستر فیصد موجودگی کو یقینی بنائیں گے۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ
👇👇👇👇
ہم وزارت تعلیم کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں لایا جا سکے تاکہ غریب گھرانوں کی ترقی ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ غربت کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں احساس پروگرام میں مزید تیزی لائی جائے گی۔
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔