وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آف شورکمپنیوں والوں کیلئے خوشخبری،لوگ آف شوکمپنیاں بھی ڈکلیئر کرسکتے ہیں،بیرون ممالک سے 2فیصدادا کرکے رقوم واپس لائی جاسکتی ہیں،اسکیم کانفاذسیاستدانوں پرنہیں ہوگا، اسکیم سے 30جون تک فائدہ اٹھایا جاسکتاہے،ایک لاکھ ماہانہ آمدنی پرکوئی ٹیکس نہیں ہوگا،ٹیکس نہ دینے والوں کونوٹسزبھیجیں گے اورسزائیں بھی دی جائیں گی۔
انہوں نے آج یہاں 5نکاتی اقتصادی اصلاحات پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں صرف 7افراد ٹیکس دیتے ہیں۔5لاکھ افراد نے زیرو ریٹرن فائل کیے۔انکم ٹیکس کے حوالے سے پیکج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پیکج انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ کرے گا۔اب ٹیکس وصولیوں کیلئے ٹیکنالوجی کااستعمال کیا جائے گا۔جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے ان کے خلاف کاروائی اور ان کوٹیکس ادا کرنے کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ہرشہری پرذمہ داری ہے کہ وہ ٹیکس ادا کریں۔ٹیکس اداکرنے سے ہی ملک میں معاشی استحکام آئے گا۔قومی شناختی کارڈنمبر ہی ان کانیشنل ٹیکس نمبر بھی ہوگا۔وہ صرف ایک فارم پُر کرکے ممبر بن جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ایک لاکھ ماہانہ آمدنی پرکوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یا جس کی 12لاکھ سالانہ آمدن ہوگی تو وہ بھی انکم ٹیکس سے مستثنا ہوں گے۔
12سے 24لاکھ تک انکم والوں پر5فیصد،24سے 48لاکھ پر10فیصد ٹیکس اور 48لاکھ سے زائد انکم والوں پر15فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم کا وقت اڑھائی مہینے کیلئے ہے۔ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 30جون تک فائدہ اٹھایا جاسکتاہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جو ٹیکس ادا نہیں کریں گے ان کونوٹسز بھیجے جائیں گے۔ٹیکس نہ دینے والوں کوسزائیں بھی دی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی لوگ اس اسکیم کاحصہ نہیں ہیں جبکہ باقی تمام شہری اس اسکیم کاحصہ ہوں گے۔یہ موقع ہے کہ لوگ آف شورکمپنیاں بھی ڈکلیئر کردیں۔کیونکہ آ ف شور کمپنیاں بھی اثاثہ ہیں۔آف شورکمپنیوں کے مالکان بھی اس اسکیم میں شامل ہوسکتے ہیں۔جبکہ صرف 2فیصدادا کرکے بیرونی رقوم واپس لائی جاسکتی ہیں۔اگر آپ 100ڈالر ملک میں لائیں گے توآپ کوصرف 2ڈالر دینا پڑیں گے۔ایمنسٹی اسکیم لینے والوں کو5فیصد پنالٹی ہوگی۔
انہوں نے آج یہاں 5نکاتی اقتصادی اصلاحات پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں صرف 7افراد ٹیکس دیتے ہیں۔5لاکھ افراد نے زیرو ریٹرن فائل کیے۔انکم ٹیکس کے حوالے سے پیکج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پیکج انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ کرے گا۔اب ٹیکس وصولیوں کیلئے ٹیکنالوجی کااستعمال کیا جائے گا۔جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے ان کے خلاف کاروائی اور ان کوٹیکس ادا کرنے کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ہرشہری پرذمہ داری ہے کہ وہ ٹیکس ادا کریں۔ٹیکس اداکرنے سے ہی ملک میں معاشی استحکام آئے گا۔قومی شناختی کارڈنمبر ہی ان کانیشنل ٹیکس نمبر بھی ہوگا۔وہ صرف ایک فارم پُر کرکے ممبر بن جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ایک لاکھ ماہانہ آمدنی پرکوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یا جس کی 12لاکھ سالانہ آمدن ہوگی تو وہ بھی انکم ٹیکس سے مستثنا ہوں گے۔
12سے 24لاکھ تک انکم والوں پر5فیصد،24سے 48لاکھ پر10فیصد ٹیکس اور 48لاکھ سے زائد انکم والوں پر15فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم کا وقت اڑھائی مہینے کیلئے ہے۔ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 30جون تک فائدہ اٹھایا جاسکتاہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جو ٹیکس ادا نہیں کریں گے ان کونوٹسز بھیجے جائیں گے۔ٹیکس نہ دینے والوں کوسزائیں بھی دی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی لوگ اس اسکیم کاحصہ نہیں ہیں جبکہ باقی تمام شہری اس اسکیم کاحصہ ہوں گے۔یہ موقع ہے کہ لوگ آف شورکمپنیاں بھی ڈکلیئر کردیں۔کیونکہ آ ف شور کمپنیاں بھی اثاثہ ہیں۔آف شورکمپنیوں کے مالکان بھی اس اسکیم میں شامل ہوسکتے ہیں۔جبکہ صرف 2فیصدادا کرکے بیرونی رقوم واپس لائی جاسکتی ہیں۔اگر آپ 100ڈالر ملک میں لائیں گے توآپ کوصرف 2ڈالر دینا پڑیں گے۔ایمنسٹی اسکیم لینے والوں کو5فیصد پنالٹی ہوگی۔
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔