اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا اور تاریخی فیصلہ
ملک کا وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نا اہل قرار
وزیر اعظم کے بعد ملک کا وزیر خارجہ بھی نا اہل قرار
اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بنچ نے عثمان ڈار کی درخواست پر خواجہ آصف کو نا اہل قرار دے دیا
جسٹس اطہر من اللہ ،جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل تین رکنی لارجر بنچ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا
لارجر بنچ نے 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا
عدالت نے مختصر فیصلہ سنا دیا، فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے پڑھ کر سنایا
جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دس اپریل فیصلہ محفوظ کیا تھا
خواجہ آصف نے اپنے نامزدگی فارم میں اپنے تمام اثاثے ظاہر نہیں کیے اور غلط بیانی کی۔ درخواست گزار کا موقف
خواجہ آصف صادق اور امین نہیں رہے اس لیے نااہل قرار دیا جائے۔ درخواست گزار عثمان ڈار
عثمان ڈار کی درخواست پر پہلے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تھی
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی طرف سے معذرت کے بعد نیا بینچ تشکیل دیا گیا۔
جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں نئے بینچ نے روازنہ کی بنیاد پر سماعت کی
لارجر بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعددس اپریل کو فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔
خواجہ آصف نے عدالت میں یو اے ای کمپنی کا خط پیش کیا۔
خط میں خواجہ آصف کی ملازمت کی تصدیق کی گئی تھی
خط میں کمپنی کی طرف سے ان پر دبئی میں موجودگی کی شرط عائد نہیں کی گئی،
خط کے مطابق جب بھی ضرورت ہو تو فون پر خواجہ آصف سے قانونی رائے حاصل کرلی جاتی ہے۔
ملک کا وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نا اہل قرار
وزیر اعظم کے بعد ملک کا وزیر خارجہ بھی نا اہل قرار
اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بنچ نے عثمان ڈار کی درخواست پر خواجہ آصف کو نا اہل قرار دے دیا
جسٹس اطہر من اللہ ،جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل تین رکنی لارجر بنچ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا
لارجر بنچ نے 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا
عدالت نے مختصر فیصلہ سنا دیا، فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے پڑھ کر سنایا
جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دس اپریل فیصلہ محفوظ کیا تھا
خواجہ آصف نے اپنے نامزدگی فارم میں اپنے تمام اثاثے ظاہر نہیں کیے اور غلط بیانی کی۔ درخواست گزار کا موقف
خواجہ آصف صادق اور امین نہیں رہے اس لیے نااہل قرار دیا جائے۔ درخواست گزار عثمان ڈار
عثمان ڈار کی درخواست پر پہلے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تھی
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی طرف سے معذرت کے بعد نیا بینچ تشکیل دیا گیا۔
جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں نئے بینچ نے روازنہ کی بنیاد پر سماعت کی
لارجر بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعددس اپریل کو فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔
خواجہ آصف نے عدالت میں یو اے ای کمپنی کا خط پیش کیا۔
خط میں خواجہ آصف کی ملازمت کی تصدیق کی گئی تھی
خط میں کمپنی کی طرف سے ان پر دبئی میں موجودگی کی شرط عائد نہیں کی گئی،
خط کے مطابق جب بھی ضرورت ہو تو فون پر خواجہ آصف سے قانونی رائے حاصل کرلی جاتی ہے۔
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔