روزنامہ جنگ کے مطابق نیب نوٹس میں کہاگیاکہ زلفی
بخاری پاکستان میں تھے جب انہیں 27فروری کو اپنی معلوم 6آف شور کمپنیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کے لیے نیب کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیے گئے لیکن وہ نیب کے پنڈی آفس میں پیش نہیں ہوئے اور لندن واپس چلے گئے ۔ رپورٹ کے مطابق یہ سمن زلفی بخاری کے اسلام آباد کی رہائش گاہ کے پتے پر جاری کیے گئے تھے ۔ نیب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نیب کے خط میں کہاگیا تھا کہ آپ این اے او1999کے جرم کے مرتکب ہورہے ہیں اور چونکہ پاناما پیپرز میں درج بی وی آئی کے مطابق آف شور میں قائم کی گئی کمپنیوں کی ملکیت اور ان کے قیام کے حوالے سے تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ کے پاس اس جرم کے حوالے سے معلومات موجود ہیں ، اس لیے آپ نیب کے دفتر میں پیش ہو کر تفصیلات پیش کریں۔
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔