یا* پاکستان پیپلز پارٹی حلقہ پی پی 264 ک امیدوار یاسر خالد رانجھا ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم جلد سرکاری ملازم بشارت رندھاوا صابری کی الیکشن کے لیے اہلیت کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے ان پر سکھر مدرسہ کی جعلی ڈگری مارکیٹ کمیٹی کرپشن سکینڈل پنجاب حکومت کے تنخواہ دار سرکاری ملازمت ہوتے ہوئے الیکشن کمپین چلانا غیر آئینی ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب زرعی پیداور مارکیٹ کمیٹی اورڈ ای ننس 1978 کی دفعہ 17 کے مطابق مارکیٹ کمیٹی کا کوئی بھی ملازم یا میمبر مجموعہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 21 کے مطابق سرکاری ملازم تصور ہو گا۔اور الیکشن قوانین کے مطابق سرکاری ملازم اپنے استعفٰی کے دو سال بعد الیکشن میں حصہ لے سکتا ہے۔ حلقہ این اے اور صوبائی حلقہ 264 کے عوام ایسے کسی بھی خواہشمند سرکاری ملازم کے پیچھے لگ کے وقت ضائع نہ کریں. نااہل ایم پی اے صاحب جٹّ ارائیں تقسیم اور سرائیکی پنجابی نفرت اوبھا ر کے ووٹ حاصل کرتا ہے جب کہ نااہل صابری جٹ از م اور شیعہ سنی تعصب ابھار کے وو
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔