دریائے سندھ پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم دریا شروع کہان سے ھوتا ھے اسکی لمبای معاون دریا میدان گزرگاھیں دوآبے مٹی بارین بیراج فصلات جھیلیں آبی حیات اور بہت ساری معلومات دیکھیں پہلی بار اس سب سے بڑی رپورٹ میں
سحرپاکستانMarch 25, 2018
0
دریائے سندھ کی ملاقات تبت کی ایک جھیل مانسروکے قریب ہے۔ اس کے بعد دریا لدّاخ اور گلگت بلتستان سے گزرتے ہوا ، صوبہ خیبرپختونخوا میں داخل ہوتے ہیں۔ صوبہ خیبرپختونخواہ میں اباسین بھی متفرق ہیں جن کی بات دریا بخش ہے۔ دریائے سندھ کو شیر دریا نے بھی رابطہ کیا۔ صوبہ خیبرپختونخواہمیں دریا پہاڑی تعلیم حاصل کر رہی ہیں میدانوں میں اور اس کے بعد کا صوبہ پنجاب اور سندھ سے گزرتا ہوا ہوا سے قریب بحیرہ عرب میں گرجا ہے۔ مختلف مقامات پر اس مشرقی معاون دریا (دریائے جہلم ، دریائے چناب ، دریائے راوی ، دریائے ستلج) اس میں شامل رہائش پذیر ہیں اس دریا کی لمبائی 3200 کلومیٹر ہے * دریائے سندھ کے تین میدان * دریائے سندھ کے تین میدان رہ چکے ہیں: * دریائے سندھ کا بالائی میدان (2) دریائے سندھ کا زیریں میدان (3) دریائے سندھ کا دلیٹائی میداندریائے سندھ کا بالائی فیلڈ: دریائے سندھ اٹککے مقام پر صوبہ پنجاب میں داخل ہوا ہے ، اٹکسے مٹھن کوٹ یہ خطہ دریائے سندھ کا بالائی میدان ہے۔ ہر قسم کی پھل ، سبزیوں کی فصلیں اور جنگلات یہاں پائے جاتے ہیں ۔میانوالی ، بھکر ، ڈیرہ اسماعیل خان سے گذشتہ دوریہ ہوا دریا پنجند (مٹھن کوٹ) کے مقام پرصوبہ سندھ میں داخل ہونے والی جگہ ہے۔ دریائے سندھ کا بالائی میدان دوآبوں پر ہے۔ دو دریا کی درمیانی زمین کو دوآبہ الگ ہیں۔ دریائے سندھ کے بالائی میدان کے دوآب درجے زیل ہیں: * 1۔باران دوآب: * دریائے ستلج اور دریائے راوی کا درمیانی علاقہ باری دوآب کہلاتا ہے۔ یہ پنجاب کے شہر لاہور ، قصور ، ساہیوال اور ملتان واقعہ کی صورتحال میں موجود ہیں اور یہاں والدین کی وجہ سے یہاں کی فصلیں کاشت ہوتی ہیں۔ * 2۔رچنا دوآب: * دریائے چناب اور دریائے راوی کا درمیانی علاقہ رچنا دوآب کہلاتا ہے۔ یہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ گوجرانوالہ ، شیخوپورہ اور فیصل آباد میں واقع ہے۔ یہاں چاول ، گناہ ، کپاس گندم ، سورج مکھی ، تمباکو کی فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔ * 3۔ چج دوآب: * دریائے چناب اور دریائے جہلم کا درمیانی علاقہ چج دوآب کہلاتا ہے۔ یہ پنجاب کا شہر جھنگ ، گجرات اور سرگودھا واقع ہے۔ یہاں چاول ، گناہ ، کپاس گندم کی فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔ مالٹے کی پیداوار یہ علاقائی بین لاقوامی شہر ہے۔ * 4۔سندھ ساگر دوآب: * دریائے سندھ اور دریائے جہلم کا درمیانی علاقہ سندھ ساگر دوآب کہلاتا۔ یہ پنجاب کے شہر خوشاب ، میانوالی بھکر اور مظفر گڑھ واقع ہے۔ یہاں چاول ، گناہ ، کپاس گندم کی فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔ چنے کی پیداوار اس علاقائی ملک بھر میں شہر میں رہتی ہے۔ * بار: ہر سال دریا کے پانی میں جلدی اور طغیانی آتشزدگی کچھ مقامات بلند ہوتی ہے اور اس مقام کو کوٹ بار بار لوگ خود سے الگ ہوجاتے ہیں ، جو دریائے سندھ میں ہوتی ہے۔ کھیتوں میں بارشوں کی تعداد بہت کم ہے: * * 1۔نیلی بار: * ساہیوال اور ملتان کا علاقہ نیلی بار کہلاتا ہے ، یہاں چاول ، گناہ ، کپاس گندم کی فصلیں کاشت ہوتے ہیں۔ نیلی ، راوی اور ساہیوال نسل بھینسوں کی اس علاقہ میں ملک بھر میں شہر ہے۔ * 2۔سندل بار: * سانگلہ ہل ، چینیوٹ اور شاہ کوٹ کا علاقہ ساندل بار کہلاتا ہے ، یہاں چاول ، گناہ ، کپاس گندم کی فصلیں ، سبزیاں اور پھل کاشت واقع ہیں۔ * 3۔کیرانہ بار: * ضلع سرگودھا اور ضلع جھنگ کے علاقے شامل ہیں۔ یہ دریائے چناباور دریائے جہلم کی گذرگاہی واقع ہے * 4۔ گنجی بار: * دریائے ستلج اور دریائے ریڈیس کے علاقوں کو الگ الگ۔ اس علاقوں میں بہاؤولنگر اورچشتیاں آتی ہیں۔ * دریائےسندھ کا مقامات کا میدان: * دریائے سندھ کا صوبہ پنجاب سے گذشتہ دنوں ہوا مٹھن کوٹ کے مقام پر صوبہ سندھ میں داخل ہونا ہے۔ یہاں سے ساٹھ تک دریائے سندھ کے چوڑائی بہت زیادہ ہیں اور غریائی کم اور بہاؤ میں سستی آجاتی ہیں۔ اس ٹھٹھہ کے مقام پر بحیرہ عرب میں داخلہ لیا گیا ہے۔ سیلاب کے واقعہ میں علاقہ نشینوں کو بہت پریشانی اور دشواری کا مطالعہ کرنا پڑھنا تھا لاتعدادادفصلیں ، پھل داردرخت ، سبزیاں کے ایک شہری علاقوں اور انسانوں اور جانوروں کی موت کا خطرہ بہت دور ہے۔ سیلاب سے بچاؤ کے بہت سے مقامات پر حفاظتی بند تعمیراتی کام چل رہے ہیں۔ طغیانیوں کے چھوٹے چھوٹے دریا کے مقامات پر اپنا راستہ بدلنا آب پاشی کی ضروریات پیش پیش ہیں اس میدان میں بیراج کی تعمیر کا وقت ہے ، مثلاً گڈو بیراج ، سکھر بیراج ، غلام محمد بیراج وغیرہ۔ دریائے سندھ کا ڈیلیٹائی فیلڈ: دریائے سندھصوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ سے گذشتہ دنوں ہوا ہوا چھٹھکے مقام پر ڈیلٹا بناتا ہے یہاں مختلف حصوں میں تقسیم ہاکر بحیرہ عرب میں مشترکہ سرگرمی کی بارش کی کمی اور نہری نظام کی وجہ سے اس خطہ ویران کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ بنجر یہاں تکلیف دہ ہے کہھی باڑی ممکن نہیں ہے۔ خودروجڑیاں اور تمر کی جنگلات پائے جاتے ہیں یہاں کے لوگوں کا سب سے بڑا پیشہ گلہ بانی ہوتا ہے۔ * جھیلیں: دریائے سندھ کے زیریں میدان میں جھیلیں بھی پائی جاتی ہیں مثلاً منچھر جھیل ، کینجھر جھیل اور کالری جھیل۔ یہ جھیلیں صحت افزا مقامات بن چکی ہیں لوگ یہاں سیر وتفریح کی باتیں کرتے ہیں۔ * * آبی حیات * * انڈس ڈولفن جو صرف دریائے سندھ میں پائی جاتی ہے * * اندھی ڈولفن * دریائے سندھ میں اندھی ڈولفن پائی جاتی ہے۔ یہ کوسو سوٹ ہے۔ یہ ایک مقامی نام بلھن بھی ہے۔ ڈولفن کی اس طرح کی دنیا بھر میں نایاب ہے۔ یہ قدرتی طور پر اندھی ہیں اور پانی میں آوازیں مل رہی ہیں۔ اس آبادی میں اضافی اور اس کی حیات کو کوشیشوں کے لئے دور دراز کی کوشش ہے۔ ۔ x
آپنی رائے درج کریں
کمنٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔